وزير الاقتصاد والتخطيط: رؤية المملكة 2030 مثال على القيادة الجريئة والتنفيذ بتفاؤل والإدارة بحكمة    القصبي: 540 مليار ريال حجم تجارة الخدمات بنمو 7% سنويا    وزير الخارجية السوري: نستلهم سوريا الجديدة من رؤية السعودية 2030    شراكة بين مركز الملك سلمان لأبحاث الإعاقة وجامعة الجوف    وكيل محافظ الطائف يشهد حفل تكريم 850 طالباً وطالبة بالتعليم    روماريو: نيمار عانى في مسيرته مع الهلال.. أتمنى عودته للبرازيل    إحباط تهريب 352275 قرصًا من مادة الأمفيتامين بحالة عمار    القادسية يهزم العروبة بهدفين ويرسل النصر للمركز الرابع    جمعية "سند" الخيرية تُكرم الفائزين بجائزة الأميرة عادلة بنت عبدالله    جرد مصادر المعلومات لتطوير 153 مكتبة عامة    الشذوذ ومعالجة الانحراف السلوكي    المدينة تستقبل الدفعة الثالثة من ضيوف الملك    دبلوماسي سعودي رفيع المستوى يزور لبنان لأول مرة منذ 15 عاما    مساعد رئيس مجلس الشورى تلتقي المديرة التنفيذية لهيئة الأمم المتحدة للمرأة    السعودية تحقق رقما قياسيا جديدا في عدد صفقات الاستثمار الجريء    إنتاج المدينة من التمور يزداد بنسبة 31%    وزير الخارجية يبحث مع نظيره الفرنسي تطورات الأوضاع الإقليمية    إعادة تشكيل موازين القوى في الشرق الأوسط    «التجارة»: 19% نمو سجلات «المعلومات والاتصالات»    مكتبة الملك عبدالعزيز العامة تعقد ورشة عمل عن أسس ترميم المخطوطات والوثائق    22 ولاية تطعن في أوامر ترمب لمنع منح الجنسية بالولادة    رابطة العالم الإسلامي تعزي تركيا في ضحايا الحريق بمنتجع بولاية بولو    حسام بن سعود: التطوير لمنظومة العمل يحقق التطلعات    آل الشيخ: خطبة الجمعة للتحذير من ظاهرة انتشار مدعي تعبير الرؤى في وسائل الإعلام والتواصل الاجتماعي    محافظ الأحساء يُدشّن وجهة "الورود" أحدث وجهات NHC العمرانية في المحافظة    أقل من 1% تفصل الذهب عن قمته التاريخية    بدء أعمال المرحلة الثانية من مشروع تطوير الواجهة البحرية لبحيرة الأربعين    نائب أمير الشرقية يستقبل مدير جوازات المنطقة بمناسبة تعيينه    اعتقالات وحواجز أمنية وتفجيرات.. جرائم إسرائيل تتصاعد في «جنين»    الأمير محمد بن ناصر يدشن المجمع الأكاديمي الشرقي بجامعة جازان    محافظ الخرج يستقبل مدير مكافحة المخدرات    أنغولا تعلن 32 حالة وفاة بسبب الكوليرا    أمير الشرقية يكرم الداعمين لسباق الشرقية الدولي السادس والعشرين للجري    توقيع شراكة بين جامعة الإمام عبدالرحمن بن فيصل وجمعية هجر الفلكية    صندوق الاستثمارات العامة وشركة "علم" يوقّعان اتفاقية لاستحواذ "علم" على شركة "ثقة"    كعب «العميد» عالٍ على «الليث»    فرصة هطول أمطار رعدية على عدة مناطق    وفاة مريضة.. نسي الأطباء ضمادة في بطنها    اعتباراً من 23 رجب.. حالة مطرية «سابعة» تترقبها السعودية    انخفاض في وفيات الإنفلونزا الموسمية.. والمنومون ب«العناية» 84 حالة    سكان جنوب المدينة ل «عكاظ»: «المطبّات» تقلقنا    10 % من قيمة عين الوقف للمبلّغين عن «المجهولة والمعطلة»    سيماكان: طرد لاعب الخليج «صعّب المباراة»    علي خضران القرني سيرة حياة حافلة بالعطاء    إيجابية الإلكتروني    شيطان الشعر    دوري" نخبة آسيا" مطلب لجماهير النصر    وفاة الأمير عبدالعزيز بن مشعل بن عبدالعزيز آل سعود    تعديل قراري متطلبات المسافات الآمنة حول محطات الغاز.. مجلس الوزراء: الموافقة على السياسة الوطنية للقضاء على العمل الجبري بالمملكة    إنستغرام ترفع الحد الأقصى لمقاطع الفيديو    قطة تتقدم باستقالة صاحبتها" أون لاين"    وفد "الشورى" يستعرض دور المجلس في التنمية الوطنية    كيف تتخلص من التفكير الزائد    عقار يحقق نتائج واعدة بعلاج الإنفلونزا    الدبلوماسي الهولندي مارسيل يتحدث مع العريفي عن دور المستشرقين    خطة أمن الحج والعمرة.. رسالة عالمية مفادها السعودية العظمى    متلازمة بهجت.. اضطراب المناعة الذاتية    في جولة "أسبوع الأساطير".. الرياض يكرّم لاعبه السابق "الطائفي"    







شكرا على الإبلاغ!
سيتم حجب هذه الصورة تلقائيا عندما يتم الإبلاغ عنها من طرف عدة أشخاص.



حج کا ارتقائي سفر تصويروں کے آئينہ ميں
نشر في عكاظ يوم 04 - 09 - 2017

اللہ رب العزت کي جانب سے مسلمانوں پر حج فرض کيے جانے کے بعد سے عازمين حج کے قافلے متعدد راستے اختيار کرتے رہے ہيں۔ ان سب کا رخ اللہ کے پاک اور بزرگي والے گهر بيت العتيق کي جانب ہوتا تها اور ان کے دل اسلام کے پانچويں رکن کو ادا کرنے کے ليے بے تاب ہوتے تهے۔
وقت کے ساته عازمين حج کے راستوں کے پهيلاؤ سے لوگوں کو اپني تجارت ميں نفع نظر آنے لگا اور ساته ہي ثقافتوں اور اہم معلومات بهي منتقل ہوئيں۔
گزشتہ صديوں کے دوران ان راستوں پر نقل و حرکت گنجان رہتي تهي۔ ان راستوں کا استعمال حج کي غرض تک محدود نہ تها بلکہ مختلف سواريوں کے حامل افراد پورے سال ان راستوں پر آتے جاتے نظر آتے تهے۔
مذکورہ متعدد راستوں ميں نماياں طور پر مشہور ہونے والے راستوں ميں عراقي ، شامي ، مصري ، يمني اور عُماني حاجيوں کے راستے شامل ہيں۔
مسلمان خلفاء اور سلاطين نے حج کے راستوں کو بهرپور توجہ دي۔ اس کا ثبوت اميرِ حج کے منصب کا نمودار ہونا ہے جس کے ذمے حجاج کي ديکه بهال، راستوں پر پڑاؤ کے مقامات قائم کرنا اور پڑاؤ کے مختلف مقامات کے درميان فاصلوں کا تعين کرنا شامل ہے۔
امير المومنين حضرت عمر بن خطاب رضي اللہ عنہ کے دور ميں مدينہ منورہ اور مکہ مکرمہ کے درميان راستے پر خصوصي توجہ دي گئي۔ اس دوران سرائے اور آرام گاہيں بنائي گئي تا کہ حجاج اور پيدل چلنے والے اپنے سفر کے دوران يہاں 8هہر کر تازم دم ہو سکيں۔
تاريخي ذرائع نے 7 مرکزي راستوں کو محفوظ رکها جو اسلامي رياست کے مختلف علاقوں سے مکہ مکرمہ اور مدينہ منورہ آتے ہيں۔ يہ راستے درج ذيل ہيں :
1 ۔ کوفہ / مکہ مکرمہ راستہ: يہ اسلامي دور ميں حج اور تجارت کے اہم ترين راستوں ميں شمار ہوتا ہے۔ يہ راستہ خليفہ ہارون الرشيد کي زوجہ محترمہ زبيدہ سے منسوب ہو کر «راہِ زبيدہ» کے نام سے مشہور ہوا۔ زبيدہ نے اس کے طرزِ تعمير ميں حصہ ليا تها اور اس کا نام زمانوں کے گزرنے کے بعد بهي زندہ و جاويد رہا۔
2 ۔ بصرہ / مکہ راستہ : يہ اہميت کے لحاظ سے دوسرے نمبر شمار کيا جاتا ہے جو بصرہ شہر سے شروع ہوتا ہے پهر جزيرہ عرب کے شمال مشرق سے گزرتا ہوا وادي باطن کے راستے مختلف صحراؤں کو چيرتا ہوا القصيم پہنچتا ہے جہاں مي8هے پاني ، زرخيز زمينوں اور چشموں کي بہتات ہے۔ يہاں سے يہ راستہ کوفہ - مکہ راستے کے متوازي چلتا ہے يہاں تک کہ ام خرمان کے پڑاؤ «اوطاس» کے پاس دونوں مل جاتے ہيں۔ ان کا ملاپ معدن النقرہ کے علاقے ميں ہوتا ہے جہاں سے ايک راستہ نکل کر مدينہ منورہ کي جانب جاتا ہے۔
3 ۔ مصري حجاج کا راستہ : اس راستے کو مصري حجاج کے علاو مراکش ، اندلس اور افريقا کے عازمين حج مکہ مکرمہ پہنچنے کے واسطے استعمال کرتے ہيں۔ يہ جزيرہ نما سيناء کا رخ کرتے ہيں تا کہ «العقبہ» پہنچا جا سکے جو راستے کا پہلا پڑاؤ ہے۔ بعد ازاں عازمين حج حقل پهر الشرف اور پهر مدين سے گزرتے ہيں۔
4 ۔ شامي حجاج کا راستہ : يہ بلادِ شام کو مکہ مکرمہ اور مدينہ منورہ ميں مقامات مقدسہ سے ملاتا ہے۔ يہ راستہ تبوک نامي قصبے سے بهي گزرتا ہے اور اسي نسبت سے التبوکيہ کے نام سے جانا گيا۔
5 ۔ يمني حجاج کے راستے : يہ حج کے وہ راستے ہيں جو پرانے زمانوں سے ہي يمن کو حجاز سے ملاتے رہے۔ لہذا يمن کے حجاج کے کئي راستے سامنے آئے اور ان کے رو8س تبديل ہوتے رہے۔ اسي طرح يہ راستے يمن کے کئي اہم شہروں سے گزرتے ہيں جہاں سے يمني عازمين حج کے گروہ مکہ کا رخ کرتے تهے۔ ان شہروں ميں عدن ، تعز ، صنعاء ، زبيد اور صعدہ شامل ہيں۔ يہ راستے بعض مقامات پر ايک دوسرے کے ساته ملتے بهي ہيں۔
۔ عُماني حجاج کے دو راستے : ان ميں ايک راستہ عمان سے يبرين کي سمت جاتا ہے ، وہاں سے بحرين اور پهر اليمامہ سے ہوتا ہوا ضريہ پہنچتا ہے۔
عماني حجاج کے ليے ايک دوسرا راستہ بهي ہے جو فرق کي سمت جا کر پهر عوکلان ، ساحلِ ہباہ اور پهر شحر کے مقام پر پہنچتا ہے۔ يہاں سے پهر حاجيوں کے قافلے مکہ مکرمہ جانے والے ايک مرکزي يمني راستے کو اپنا ليتے ہيں۔ بحر احمر کے متوازي راستہ مخلاف، الحردہ، عثر، مرسي ضنکان، السرين ہوتا ہوا الشعبيہ پہنچتا ہے۔ اس کے بعد سعودي عرب کے ساحلي شہر جدہ اور پهر مکہ جاتا ہے۔
7 ۔ بحرين - يمامہ - مکہ مکرمہ حج راستہ : يہ جزيرہ عرب کے وسطي حصوں کو عبور کرتے ہوئے اس کے متعدد قصبوں اور علاقوں سے گزرتا ہے اور حجاز کو خلافت عباسيہ کے مرکز عراق سے ملاتا ہے۔ اس راستے کے عازمينِ حج کو اسلامي رياست کي ديکه بهال نصيب ہوئي بالخصوص اہم خدمات کي فراہمي اور ديگر راستوں کے مقابلے ميں حجاج کو حاصل تحفظ کے حوالے سے ان پر خصوصي توجہ مرکوز کي گئي۔


انقر هنا لقراءة الخبر من مصدره.