مسجد الحرام کے امام و خطيب شيخ ڈاک8ر فيصل غزاوي نے فرزندان اسلام سے کہا ہے کہ وہ محترم مہينوں ميں فکروعمل کي اصلاح پر بهرپور توجہ ديں ۔ ماہِ ر واں کي عظمت اور فضيلت کيلئے اتنا کافي ہے کہ اس کا پہلا عشرہ فضيلتوں کا عشرہ ہے اور اللہ تبارک و تعاليٰ نے قرآن پاک اور نبي کريم صلى الله عليه وسلم نے احاديث مبارکہ ميں اس کے فضائل کا تذکرہ کيا ہے امام حرم نے خطبہ کے دوران کہا کہ تخليق اور انتخاب ميں اللہ کي بيشمار حکمتيں پوشيدہ ہوتي ہيں ۔ اللہ تعاليٰ نے بعض مہينوں کو ديگر مہينوں سے افضل قرار ديا ہے ۔ سال کے 12مہينوں ميں 4مہينے محترم کہلاتے ہيں ۔ اللہ تعاليٰ نے محترم مہينوں ميں ظلم سے منع کياہے ۔ اس کا مطلب يہ نہيں کہ ديگر مہينوں ميں ظلم کي اجازت ہو ۔ محترم مہينوں ميں ظلم سے انکار اس کے انتہائي گهنائونے ہونے کي علامت ہے ۔ محترم مہينے ذيقعدہ ، ذي الحجہ ، محرم اور رجب ہيں ۔ اللہ تعاليٰ نے ماہِ ذي الحجہ کے پہلے 10دنوں کو جن خصوصيات سے نوازا ہے وہ سال کے ديگر ايام کو حاصل نہيں ۔ اللہ تعاليٰ نے مکہ مکرمہ کو دنيا کا سب سے مقدس مقام قرار ديا ہے ۔ عبادت اور ذکر کرنے والے ہميشہ اسي کا رخ کرتے ہيں اللہ تعاليٰ نے قرآن پاک ميں مکہ مکرمہ کي قسم کهائي ہے ۔ اسے محترم قرار ديا ہے ۔ امام حرم نے قرآني آيات دليل کے طور پر پيش کيں ۔ الغزاوي نے کہا کہ ايسے مبارک اور فضائل والے ماحول ميں حج کا موسم آيا ہوا ہے ۔ اللہ تعاليٰ نے دنيا بهر کے انسانوں کے دلوں ميں خانہ کعبہ کي محبت بهر دي ہے ۔ اس کے تذکرے سے لوگوں ميں اس کے ديدار کي چاہت اور تڑپ پيدا ہو تي ہے ۔ اللہ تعاليٰ کے اعزاز اور اکرام نيزرب کے شعائر کي تعظيم کي خاطر لوگ خانہ کعبہ ديکهنا چاہتے ہيں ۔ حاجيوں کے قافلے دنيا کے گوشے گوشے سے ارض مقدس پہنچ رہے ہيں ۔ حج کا سالانہ عظيم الشان اجتماع جس کا واحد نعرہ کلمہ توحيد ہے يہ دين کے دشمنوں کو غيظ و غضب ميں مبتلا کرتا ہے ۔ امام حرم نے کہا کہ فرزندان اسلام حج پر توحيد اور اتحاد کا بهرپور مظاہرہ کرتے ہيں ۔ پوري دنيا ديکهتي ہے کہ حجاج اور معتمر کا دين ايک ہے ۔ امام حرم نے کہا کہ جس پر حج فرض ہو جائے وہ اس ميں تاخير اورآنا کاني سے کام نہ لے ۔ پہلي فرصت ميں حج کا فرض ادا کرنے کا اہتمام کرے ۔ دوسري جانب مدينہ منورہ ميں مسجد نبوي شريف کے امام و خطيب شيخ ڈاک8ر علي الحذيفي نے فريضہ حج کے ديني اور دنياوي فوائد کے موضوع پر جمعہ کا خطبہ ديا۔انہوں نے کہا کہ جسے اللہ تعاليٰ حج کي توفيق عطا کر دے اسے رب کي عطا کر دہ اس نعمت پر شکر ادا کرنا چاہئے ۔ حج کے سارے کام احسن طريقے سے انجام دئيے جائيں ۔ امام الحذيفي نے رب العالمين کے يہاں حجاج کرام کے مقام و رتبے کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ حج کا ثواب اورحج کے فائدے اللہ کے سوا کسي کو نہيں معلوم ۔ بندوں کو حج کے جتنے فائدے معلوم ہيں وہ بہت کم ہيں ۔ حاجي کو حج کے احکام اور فضائل و آداب سيکه کر ہي اسلام کا پانچواں رکن ادا کرنا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ جو شخص مسلمانوں کو اذيت پہنچانے، انہيں تکليف دينے ، انہيں مشقت ميں مبتلا کرنے يا ان کے خلاف مکرو فريب سے کام لينے يا ان کے خلاف سازشيں رچنے کيلئے آئيگا اللہ تعاليٰ اس سے نم8 ليں گے-