سعودي عرب ايک عرصہ سے دہشت گردي کے معماملات چيلنجس سے نم8 رہا ہے گويا يہ رات دن کا مسئلہ بن کر رہ گيا ہے ۔ايک تو مملکت کو پارے خطے کے امن کي فکر ہے کہ آس پاس بهي امن ہوگا تو ہم اور ہمارے عوام بهي چين سکون کي سانس لے سکتے ہيں ورنہ بدامني کي چنگارياں آے دن خطے آگ بهڑکا رہي ہيں ۔ سرکاري اداروں نے دہشت گردي کے اڈوں اور ان کے پيچهے موجود بيمار ذہنوں کو پکڑنا شروع کرديا ہے۔ جس تهالي ميں کهائيں اسي ميں سوراخ کرنے والے يہ احسان فراموش دہشت گرد جو مملکت کے استحکام کو متاثر کرنا چاہتے ہيں حکومت کي امن مساعي اور مخالف دہشت گردي منصوبوں کے آگے 8ہر نہيں سکيں گے ۔ سعودي عرب بلاد امن ہے اور اس کي حفاظت کي فکر اس کے امن کي تمنا ايمان کا جز ہونا چاہئے اور ہر ايمان رکهنے والے کو اس کي امن و سلامتي کے لئے دعائيں کرني چاہيے۔ نادان لوگ اپنے تئيں تخريبي کاروائيوں کو تعميري سمجهتے ہيں ، ظاہر ہے جب بدن بيمار ہوتا ہے تو اچهي چيزيں بري اور مي8هي چيزيں کڑوي لگتي ہيں اس ميں چيزوں کا نہيں مزاج کا قصور ہوتا ہے سو ان مرض زدہ افکار کے حامل اس بات کو سمجه نہيں پارہے ہيں ان شا اللہ اس خطہ امن تاقيامت قائم رہيگا۔