جدہ کي برسہا برس کي روايت رہي ہے کہ ايام حج ميں دنيا بهر سے آنے والے ضيوف الرحمن کي سہولت ، ان کي رہنمائي اور مملکت سعودي عرب کے ان سے اور ان کے معاملات سے تعلق کا ظہار کرنے کے لئےمختلف عالمي زبانوں ميں اپنے اخبارات کے ضميموں(سپلمن8) کا اجرا ہوتا رہا ہے ، ايسے ميں ظاہر ہے کہ اردو زبان و تہذيب جو پہلے بهي عالمي سطح پر ايک ممتاز مقام کي رکهتي تهي اور آج بهي سارے عالم ميں اردو اور اردو والوں کا بول بالا ہے، نہ صرف يہ بلکہ خليجي ملکوں ميں عموما اور مملکت سعودي عرب ميں خصوصا اردو بولنے والوں کي بہت بڑي اور قابل لحاظ تعداد موجود ہےاس کے علاوہ ہندوستان پاکستان اور ديگر خليجي اور ايشيائي ملکوں سے آنے والے اہل اردو کي ايک بہت تعداد ہر حج ميں ہوتي ہے۔اسي نکتہ فکر کے ساته موسسہ عکاظ نے اپنے موقر جريدہ روزنامہ عکاظ کے ساته اردو ايڈيشن کي اشاعت کا فيصلہ کياہے ۔ اس اشاعت کو اميدکي جاتي ہے کہ اردو والوں کي جانب سےسراہا جاے گا۔ آج کے پرآشوب دور ميں جہاں ہر طرف افواہوں اور ذرايع ابلاغ کے غلظ استعمال کا دور دورہ ہے سعود ي عرب کے بارےميں پرن8 اور الک8رانک ميڈيا پر فتنہ پرور مريض ذہنوں کي جانب سے اختلاف اور انتشار کي جو کوششيں کي جارہي ہيں ان کا بهي سد باب سعودي ميڈيا کي کوششوں ميں داخل ہے۔ ہماري کوشش ہوگي کہ اس ايڈيشن کے ذريعے عوام ميں پهيلے ہوے وساوس اور انتشار کو دور کيا جاسکے اور خادم حرمين شريفين اور ان کے ولي عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزيز کي خدمات اور ان کے ارتقائي و امن منصوبوں کو لوگوں تک پہنچايا جاسکے۔