حرمِ مکي کي حدود کے پاس حجاج کرام کي آب زمزم کے ساته پہلي ملاقات ہوتي ہے۔ يہاں مکّي نوجوان پلاس8ک ميں بند کيے گئے آب زمزم کو بسوں ميں تقسيم کر کے ان حجاج کا استقبال کرتے ہيں۔ يہ پيشہ ورانہ رواج ہے جس پر حجاج کو پاني پلانے والے لوگ 14 صديوں سے زيادہ عرصے سے کاربند ہيں۔ مقدس شہر ميں پاني کي کمي کے سبب آب رساني کے پيشے کو اہميت حاصل ہوئي اور اس کي تاريخ اسلام سے ما قبل بهي ملتي ہے۔ اُس وقت پاني پلانے کا کام پيغمبرِ اسلام کے دادا جناب عبدالمطلب کي نسل کے اندر محدود تها۔ فتح مکہ کے موقع پر رسول اللہ صلي اللہ عليہ وسلم نے يہ ذمے داري اپنے چچا حضرت عباس بن عبدالمطلب کو سونپ دي جو طويل عرصے تک ان کي نسل کے پاس رہي۔ بعد ازاں يہ آلِ زبير کے ہاتهوں ميں منتقل ہو کر کچه عرصہ ان کے پاس رہي۔ اس دوران حجاج کي کثير تعداد کے پيشِ نظر ديگر لوگ بهي اُن کے ساته اس کام ميں شريک ہوئے۔ بعد ازاں حجاج کرام کو پاني پلانے کا اعزاز مکے کے بہت سے خاندانوں کو حاصل ہوا جو اب «زمازمہ» کے نام سے جانے جاتے ہيں۔ زمازمہ بيورو کي مجلس عاملہ کے سربراہ عبدالہادي عبدالجليل الزمزمي نے العربيہ ڈا8 ني8 سے گفتگو کرتے ہوئے بتايا کہ «حرم مکي آب زمزم کے کُولروں اور تهرماسوں سے قبل زمازمہ خاندان مسجد حرام ميں پهيلے ہوتے تهے۔ يہاں ہر خاندان يا گهرانے کے ليے «الخلوہ» کے نام سے ايک جگہہ ہوتي تهي جہاں وہ زائرين اور طواف کرنے والوں کو پاني پلانے ميں استعمال ہونے والے مختلف قسم کے برتنوں کو رکهتے تهے۔ طواف کرنے والے افراد حجاج کرام کو ان کي قيام گاہ پر پاني فراہم کرنے کے واسطے زمازمہ کے ساته رابطہ کاري کرتے تهے۔ عبدالہادي کے مطابق زمازمہ قريب کے علاقوں ميں سَقّوں کے ذريعے آبِ زمزم منتقل کيا کرتے تهے۔ اس کے بعد پاني کو 8نکيوں جيسے بڑے برتنوں ميں ڈال ديتے تهے۔ ان کے پاس صراحياں بهي ہوتي تهيں جس کو وہ دهوني ديا کرتے تهے تا کہ پاني ميں خوشبو آ جائے۔ اس کے بعد ان صراحيوں کو پاني سے بهر ديا جاتا تها اور زمازمہ کے فرزندان اپنے روايتي مخصوص لباس اور حليے کے ساته حجاج کو آب زمزم پيش کيا کرتے تهے۔ عبدالہادي نے واضح کيا کہ يہ رواج کئي برسوں تک جاري رہا يہاں تک کہ 1982ء ميں ايک شاہي فرمان جاري کيا گيا کہ حرم مکي ميں حجاج کو پاني پلانا حرمين شريفين کي پريذيڈنسي کي ذمے داري ہے۔ ساته ہي پاني پلانے کي ذمے داري سر انجام دينے والے تمام گهرانوں اور خاندانوں کو ايک چهتري کے نيچے جمع کر کے اُسے «الزمازمہ يونيفائيڈ بيورو» کا نام دے ديا گيا۔ اس بيورو کو حجاج کو پاني پلانے اور روزانہ کي بنياد پر آب زمزم حجاج کي قيام گاہوں تک پہنچانے کي ذمے داري سونپ دي گئي۔ عبدالہادي الزمزمي کے مطابق حجاج کرام کے حرم مکي کي حدود ميں داخل ہونے سے لے کر ان کے واپس لو8 جانے تک تمام حجاج کو پاني فراہم کرنا الزمازمہ بيورو کي ذمے داري ہے — العرييہ اردو