گزشتہ تين ہفتوں سے ميانمار کي بدهس8 اکثريت کے ہاتهوں وہاں کي روہنگيا مسلم اقليت کا قتلِ عام جاري ہے، جبکہ دولاکه سترہزار کے لگ بهگ روہنگيا پڑوسي ملک بنگلہ ديش ہجرت کرنے پر مجبور ہوئے ہيں اوران ميں سے بهي بہت سے مہاجرين بنگلہ ديش-ميانمار بورڈرپر برمي فوج کے ہاتهوں مارديے گئے۔ايک خاتون جو اپني گود ميں ايک بچے کوسنبهالے ہوئے تهي، اس نے نيويارک 8ائمس کے رپور8رکو بتاياکہ ''بدهس8 دہشت گردہم پربے تحاشا گولياں چلارہے ہيں، انهوں نے ہمارے گهروں کونذرِ آتش کيا، ميرے شوہر کومارديااور ہم سب کوجان سے مارنے کي کوشش کي‘‘۔ آنگ سان سوچي جوخود ايک بيوہ عورت ہيں، انهوں نے ايک عرصے تک ميانمار کے آمروں کو چيلنج کيا، مسلسل پندرہ سال تک نظربند رہيں اور جمہوريت کے ليے مہم چلائي، انهيں جديد عہدکي'' ہيرو‘‘سمجهاجارہاتها، مگرميانمار کي سربراہِ اعليٰ ہونے کي حيثيت سے آج يہي سوچي اپنے ملک ميں ہونے والي نسلي تطہير کا دفاع کررہي ہيں اور ميانمار کے سياہ فام روہنگياشہريوں کودہشت گرد اور غير قانوني شہري قرارديا جارہاہے۔ويسے ميانمارميں جوکچه ہورہاہے اس کے ليے ''نسلي تطہير‘‘کا لفظ بهي معمولي ہے۔ بوده دہشت گردي کي نئي لہر کے شروع ہونے سے پہلےYale Law Schoolکي ايک رپور8 ميں يہ کہاگيا تها کہ ميانمار ميں روہنگيا کے ساته جوکچه ہورہاہے، اسے''قتلِ عام‘‘قرارديا جانا چاہيے۔ U.S. Holocaust Museumنے بهي انديشہ ظاہر کياتهاکہ مستقبل قريب ميں روہنگيا کے قتلِ عام کي نئي لہر شروع ہوسکتي ہے۔ محترمہ سوچي!يہ کتني شرم کي بات ہے، ہم نے آپ کي عزت افزائي کي، ہم آپ کي آزادي کے ليے لڑے اور اب آپ اپني آزادي کو اپنے ہي شہريوں کے مارکا8 کے ليے استعمال کررہي ہيں ؟انساني حقوق کے تحفظ کے ليے کام کرنے والے ادارہ Fortify Rightsکے چيف ايگزيکي8يوميتهيواسمته نے بنگلہ ديش بورڈرپر روہنگيا مہاجرين سے ان8رويوکرکے واپس آنے کے بعد مجهے بتايا کہ برمي فوج بچوں کوقتل کررہي تهي، ان کا تاثرتها کہ وہ لوگ انسانيت کے خلاف جرائم کا ارتکاب کررہے ہيں ۔ کسي طرح بچ جانے والے ايک روہنگيانے اسمته کوبتاياکہ اس کے سامنے اس کے دوبهتيجوں کاسرکا8اگيا، ان ميں سے ايک چه جبکہ دوسرا نوسال کا تها۔بعض دوسرے ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ميانمارکے فوجي شيرخوار بچوں کو نديوں ميں پهينک رہے تهے، جبکہ بوڑهي عورتوں کے سرکا8 رہے تهے۔ميري کوليگ حنہ بيچHannah Beech نے ميانمار سے واپسي کے بعد مجهے بتايا کہ انهوں نے پہلے بهي پناہ گزينوں کے ايشوز کوکورکيا ہے، مگر يہ ان ميں سب سے بدترين تها۔ حالاں کہ ايسا بهي نہيں ہے کہ معاملہ يک طرفہ ہے؛کيوں کہ روہنگيا مسلمانوں کے خلاف حاليہ تشدد25اگست کوبعض روہنگيا شدت پسندوں کي جانب سے متعدد پوليس اس8يشنز اور مل8ري بيس پر حملے کے بعد شروع ہوا ہے۔ مگرسيکڑوں لوگوں کامانناہے کہ اس مہم ميں بے شمار بے قصور روہنگيا کوقتل کياگيا ہے، جبکہ ميانمار کي سربراہ سوچي فوج کوقابو کرنے کي بجاے عالمي فلاحي اداروں پر الزام تراشي کررہي ہيں، ان کاکہناہے کہ ان اداروں نے دہشت گردوں (روہنگيا)کي مدد کرنے کے ليے گمراہ کن معلومات کاپہاڑ کهڑا کررکهاہے۔جب ايک بہادرروہنگيا خاتون ميڈياکے سامنے اپنے شوہر کے قتل اور اپني اجتماعي عصمت دري کي دلخراش رودادبيان کرتي ہے، توسوچي کے فيس بک پيج پراسے''فيک ريپ‘‘قراردے کرتمسخراڑاياجاتا ہے۔روہنگيا کے بارے ميں اپنے ساته ہونے والي سوچي کي ايک گفتگوکي روشني ميں ميرا خيال يہ ہے کہ وہ انهيں غير ملکي اور ميانمار کے ليے خطرناک سمجهتي ہيں، مگرساته ہي ہميں اس حقيقت کابهي ادراک ہے کہ سوچي جيسي ''انسانيت واخلاق‘‘کي علمبردارخاتون اب ايک سرگرم سياسي ليڈرہے اوراسے خطرہ ہے کہ اگر اس نے روہنگيا مسلمانوں کے حق ميں کچه بولا، تواس ملک ميں اسے سياسي خساروں سے دوچا ہونا پڑسکتاہے، جہاں کي اکثريت روہنگيا اقليت کي ک8ر دشمن ہے، شايد اس ليے بهي وہ روہنگيا کے حق ميں نہيں بولتي۔ ہيومن رائ8س واچ کے ايگزيکي8يوڈائريک8رKen Rothکاکہناہے''جب آنگ سان سوچي کونوبل پرائزبرائے امن ملاتوہميں خوشي ہوئي تهي؛کيوں کہ وہ عالمي سطح پرظلم و جبر کے خلاف صبر و استقامت کي علامت کے طور پر ابهري تهي، مگر آج جبکہ اسے سياسي اقتداروغلبہ حاصل ہے، توخود پوري بے غيرتي کے ساته روہنگيا پرکيے جانے والے ہلاک کن مظالم ميں ہاته ب8ارہي ہے‘‘۔معروف سماجي کارکن اور نوبل ايوارڈيافتہ پاپ Desmond Tutuنے سوچي کوايک دردناک کهلا خط لکهاہے(جومختلف ان8رنيشنل پرن8 وبرقي اخبارات ميں بهي شائع ہوا)اس ميں وہ لکهتے ہيں ''ميري پياري بہن!اگر ميانمارکے اعليٰ ترين سياسي منصب تک تمهاري رسائي کي قيمت تمهاري يہ خاموشي ہے، تويہ بہت مہنگي قيمت ہے‘‘۔ ميانمار ميں غيرملکيوں کے داخلے پر تقريباً پابندي ہے، مگر گزشتہ چند سالوں کے دوران ميں نے وہاں کے دواسفار کيے ہيں، اس دوران ميں نے ديکها کہ روہنگيا شہريوں کوحراستي کيمپوں يادوردراز کے گاؤں ميں مقيدکرکے رکهاگيا تها، بہتوں کو طبي سہولت تک حاصل نہيں تهي، جبکہ بچوں کے ليے اسکول کے دروازے بند تهے، يہ اکيسويں صدي کي جنسي و نسلي تفريق کي بدترين مثال ہے!اس دوران ميں ايک 23؍سالہ خاتون منيرہ بيگم سے ملا، جس نے علاج کي سہولت نہ ہونے کي وجہ سے اپنے بچے کوکهو ديا تها، ايک پندرہ سالہ ذہين لڑکي سے بهي ميري ملاقات ہوئي، جوڈاک8ر بننا چاہتي تهي، مگراس کے خواب ميانمار کے سرکاري کيمپ ميں ريزہ ريزہ ہورہے تهے، ميں نے ايک دوسالہ بچے کوبهوک سے تڑپتے ہوئے ديکها، جس کي ماں علاج نہ ہونے کي وجہ سے جاں بحق ہوچکي تهي۔ سوچي اور ميانمار حکومت کو لفظِ''روہنگيا‘‘کے استعمال سے سخت احتراز ہے، ان کا اصرار ہے کہ يہ لوگ بنگلہ ديشي نسل کے ہيں اور ميانمارميں غير قانوني طورپررہ رہے ہيں، حالاں کہ ان کا يہ دعويٰ حيران کن اور قطعي غير معقول ہے؛کيوں 1799ء کي تاريخي دستاويز سے بهي معلوم ہوتا ہے کہ اس وقت بهي روہنگيا آبادي ميانمارميں موجود تهي۔ امريکي سيني8رجان ميکن اورڈک ڈربن نے روہنگيامسلمانوں پر مظالم کي مذمت اورانهيں بند کروانے کے ليے سوچي پردباؤ ڈالنے کے مقصد سے ايک مشترکہ ريزوليشن تيارکيا ہے، مجهے اميد ہے کہ صدرڈونالڈ8رمپ بهي اس اہم مسئلے پر بوليں گے۔ ہميں پتاہے کہ ميانمار حکومت پر عالمي دباؤکا اثر ضرور پڑے گا؛کيوں کہ انهيں آج جوآزادي حاصل ہے، وہ عالمي حمايت وتائيدہي کانتيجہ ہے۔تاہنوز عالمي سطح پر روہنگيا مسلمانوں کے حق ميں بہت کم آوازيں ا8ه رہي ہيں، البتہ ہم پاپ فرانسس کي تحسين کرتے ہيں، جنهوں نے تمام عالمي ليڈروں پرسبقت حاصل کرتے ہوئے سب سے پہلے(27؍اگست کو)روہنگيا مظلوموں کے حق ميں آواز بلند کي؛کيوں کہ تاريخ کا عام سبق ہے کہ اگر ممکنہ قتلِ عام کونہ روکا جائے، تودنياميں مظلوموں ہي کي تعداد ميں اضافہ ہوتاہے۔